آگئیں زہرا نبوت کو سہارا مل گیا

دین کی کشتی بھنور میں تھی کنارا مل گیا

”برزخ لا یبغیاں" کو مل گئی تاویل اور

”لولو و مرجان"  کو عصمت کا دھارا مل گیا

تھا ستیزہ کار نورِ فاطمہ سے دیکھئے

خاک میں کیسے سقیفہ کا شرارا مل گیا

ادامه مطلب

طبق زمین کے ہیں نور میں نہائے ہوئے(مقبت)

دل ہے صحرا یہ کوئی باغ یا گلزار نہیں

عباس کے مرنے سے کمر ٹوٹ گئی ہے(نوحہ)

مل ,گیا ,کو ,کا ,آگئیں ,میں ,مل گیا ,زہرا نبوت ,آگئیں زہرا ,سہارا مل ,کو سہارا

مشخصات

تبلیغات

آخرین ارسال ها

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها

darokhaneB دانلود جدیدترین بازی های روز دنیا ستادخیریه فاطمه(امید) با من از ماه بگو جِهاد کبـــــیر بیا اینجا عایق پلاستیکی پنجره آسان مش اقامت کشورهای اروپایی وبلاگ اموزشی معمای هستی