دل ہے صحرا یہ کوئی باغ یا گار نہیں
ہر کسی پر ہوئے روشن مرے اسرار نہیں
حسن جب حد سے بڑھے ہوتا ہے اسرار آمیز
بے تحاشہ ہیں حسین آپ پر اسرار نہیں
یہ صفت رکھ کے بھی یہ لوگ منافق نہ ہوئے
آتشیں روحیں ہیں اور جسم کہ انگار نہیں
ادامه مطلبطبق زمین کے ہیں نور میں نہائے ہوئے(مقبت)
نہیں ,یہ ,اسرار ,ہے ,ہیں ,ہوئے ,یا گار ,گار نہیں ,دل ہے ,باغ یا ,اسرار نہیں
درباره این سایت