دل ہے صحرا یہ کوئی باغ یا گار نہیں

ہر کسی پر ہوئے روشن مرے اسرار نہیں

حسن جب حد سے بڑھے ہوتا ہے اسرار آمیز

بے تحاشہ ہیں حسین آپ پر اسرار نہیں

یہ صفت رکھ کے بھی یہ لوگ منافق نہ ہوئے

آتشیں روحیں ہیں اور جسم کہ انگار نہیں

ادامه مطلب

طبق زمین کے ہیں نور میں نہائے ہوئے(مقبت)

دل ہے صحرا یہ کوئی باغ یا گلزار نہیں

عباس کے مرنے سے کمر ٹوٹ گئی ہے(نوحہ)

نہیں ,یہ ,اسرار ,ہے ,ہیں ,ہوئے ,یا گار ,گار نہیں ,دل ہے ,باغ یا ,اسرار نہیں

مشخصات

تبلیغات

آخرین ارسال ها

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها

چتینگ بوب پارس آلومینیوم | درب و پنجره آلومینیومی وبسایت رسمی روح الله شاهرودی خبر ایران | خبر های مهم ایران و جهان کفسابی، نماشویی، پیچ و رولپلاک نما تعویض روغن TOYOTA دانلود آهنگ خارجی - t.me/kharejidl احسان رئیسی دبیرستان دوره اول شهید بهشتی سمنان بورس